Islamic Question Answer – 6

Islamic Question Answer – 6

سوال:۔کینہ کا کیا حکم ہے؟

جواب:۔کینہ رکھنا گناہ ہے ناجائز ہے، بہت بڑاعیب ہے، گناہوں کا بیج ہے بخشش میں رکاوٹ ہے۔

سوال:۔کینہ دور کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:۔اس کو دور کرنے کا طریقہ یہ ہے (۱) جس سے کینہ ہو اس کا قصور معاف کرے (۲)میل جول کرے (۳) تحفہ بھیجتا رہے

سوال:۔دل کو بنانے اور سنوارنے والے اخلاق کون کون سے ہیں؟

جواب:۔دل کو سدھارنے والے اخلاق حسنہ بہت سے ہیں، ان میں سے چند یہ ہیں: (۱)اخلاص (۲) محبت (۳) خوف (۴) رجا (۵) تواضع (۶) زہد (۷) شکر (۸)صبر وغیرہ۔

سوال:۔اخلاص کسے کہتے ہیں؟

جواب:۔کسی بھی بات یا کام کرتے وقت اللہ کے راضی ہونے کا دھیان رکھنا، نفسانی خواہش یا غرض فاسد سے بچنا، اخلاص ہے۔

سوال:۔اخلاص کا کیا حکم ہے؟

جواب:۔اخلاص ہر نیک عمل کی مقبولیت کے لئے شرط ہے اس کے بغیر کوئی بات یا کام عنداللہ مقبول نہیں ہوتا۔

سوال:۔اخلاص کا فائدہ کیا ہے؟

جواب:۔(۱) عمل کا ثواب بہت بڑھ جاتا ہے (۲) کام میں برکت ہوتی ہے (۳) قبولیت عطا ہوتی ہے۔

سوال:۔اخلاص کے حاصل ہونے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:۔اخلاص یوں حاصل کیا جاسکتا ہے۔ (۱) اپنے اندر سے ریا نکال دے (۲) تکبر ختم کرے (۳) اللہ کو راضی کرنے کا ارادہ کرے (۴)اخلاص والوں کے ساتھ رہے (۵) خوب دعائیں مانگتا رہے۔

سوال:۔محبت کیا ہے؟

جواب:۔طبیعت کا ایسی طرف مائل ہونا جس میں لذت یا پسندیدگی ہو محبت ہے۔

سوال:۔محبت کی کتنی قسمیں ہیں؟

جواب:۔اجمالاً یوں کہہ سکتے ہیں کہ محبت کی دو قسمیں ہیں۔(۱) طبعی (۲) عقلی

سوال:۔محبت طبعی اور عقلی میں فرق کیا ہے؟

جواب:۔محبت طبعی غیر اختیاری طور پر متعلق ہوتی ہے اور محبت عقلی اختیاری ہوتی ہے۔

سوال:۔اللہ سے محبت کے پیدا کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

جواب:۔اللہ سے محبت پیدا کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ اپنے اوپر اللہ کے کیا کیا انعامات، احسانات ہیں، عطا و بخشش کے معاملات ہیں اس پر غور و فکرکرے اور ان کو صحیح استعمال کرے۔

سوال:۔اللہ کے رسول ﷺ سے محبت کیسے حاصل کی جاسکتی ہے؟

جواب:۔احسانات رسول اکرم ﷺ کو یاد کرے، سیرت نبوی ﷺ کا مطالعہ کرے، عاشقانِ الٰہی اور عاشقان محمدی کے احوال کو بار بار بزرگوں کی زبان یا صحیح کتابوں سے معلوم کرتا رہے اور محبوبان بارگاہ الٰہی سے رابطہ رکھے اور اللہ سے دعائیں کرتا رہے۔

سوال:۔خوف کسے کہتے ہیں؟

جواب:۔اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور آخرت میں عذاب کے اندیشوں کو پیش نظر رکھنا خوف ہے۔

سوال:۔خوف کا کیا حکم ہے؟

جواب:۔خوف ایمان کی شرط ہے اور ایمان کے دو نصفوں میں سے ایک ہے، دنیا میں خدا سے ڈرنے والا آخرت میں بے خوف ہوگا اور مامون رہے گا۔

سوال:۔خوف پیدا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:۔اللہ کے قہر وعذاب کو یاد کرے، اللہ نے نافرمانوں کو جو سزائیں دی ہیں قرآن وحدیث کی روشنی میں ان کا مطالعہ کرے، یا علم صحیح رکھنے والوں سے معلوم کرے۔

سوال:۔رجا کی حقیقت کیا ہے؟

جواب:۔اللہ تعالیٰ کی خاص خاص عنایتوں، یعنی رحمت، جنت، مغفرت اور عطاؤں کو حاصل کرنے کی تدبیر اور کوشش کرتے ہوئے ان چیزوں کے انتظار میں دل کو راحت پہنچانا اور پرامید رہنا رجاء ہے۔

سوال:۔رجاء کا مقام کیوں کرحاصل ہوتا ہے؟

جواب:۔اللہ کی رحمتوں، عنایتوں، احسانات کو سوچتے رہنا اور تقاضوں پر عمل کرنے سے مقامِ رجاء ملتا ہے۔

سوال:۔تواضع کسے کہتے ہیں؟

جواب:۔خود کو بلند مرتبہ کا اہل نہ سمجھنا، خود کو ناچیز جاننا اور اپنے کو دوسروں سے کمتر سمجھنا تواضع ہے۔

سوال:۔تواضع کا کیا فائدہ ہے؟

جواب:۔تواضع میں جذب اور کشش کی خاصیت ہے جن دو شخصوں میں تواضع ہوگی ان میں نااتفاقی نہیں ہوسکتی، اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے جو تواضع اختیار کرے گا ہم اس کو بلندی عطا کریں گے۔

سوال:۔تواضع کیسے پیدا کی جائے گی؟

جواب:۔اپنے اندر تواضع اس طرح پیدا کی جائے کہ اپنے آپ کو سب سے کمتر اور حقیر جانے اللہ تعالیٰ کی کبریائی کو ہر وقت پیش نظر رکھے اور اپنی بے بسی اور محتاجی کو سوچتا رہے۔

سوال:۔توکل کیا ہے؟

جواب:۔ہر کام میں اسباب کے ماتحت کوشش کرتے ہوئے اللہ ہی کو کارساز ماننا اور تمام کاموں میں اسی پر اعتماد کرنا (توکل) ہے۔

سوال:۔توکل کیسے حاصل کیا جائے؟

جواب:۔توکل حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اللہ ہی کو مسبب الاسباب جانے اسباب کو اسباب ہی کے درجہ میں رکھے، اللہ تعالیٰ کی عنایتوں اور وعدوں کا بار بار خیال کرے اور اپنی تمام کامیابیوں کو اللہ تعالیٰ کی کارسازی کا نتیجہ سمجھے۔