Islamic Question Answer – 5

Islamic Question Answer – 5

سوال:۔حب جاہ سے بچنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:۔جب جاہ سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ یہ خیال دل میں لائے کہ نہ میں رہوں گا اور نہ تعظیم و اطاعت کرنے والے اور یہ آخرت میں سخت تباہی لانے والی ہے۔سوال:۔حرص کسے کہتے ہیں؟جواب:۔دنیاوی مال و متاع کے ساتھ حد سے زیادہ دل کے مائل اور مشغول ہونے کو حرص کہتے ہیں۔

سوال:۔حرص سے کیا نقصان ہے؟

جواب:۔حرص تمام بیماریوں کی جڑ ہے اسی کی وجہ سے تمام جھگڑے اور فساد ہوتے ہیں، اگر حرص نہ ہو تو کوئی کسی کا حق نہیں دباتا۔

سوال:۔حرص کو ختم کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:۔خرچ کو گھٹانا، تھوڑے پر اکتفا کرنا آئندہ کی غیر ضروری فکر نہ کرنا اور یہ سوچتے رہنا کہ حریص ذلیل ہوتا ہے۔

سوال:۔بخل کیا ہے؟

جواب:۔نیک کاموں میں اور واقعی ضرورت کے موقع پرخرچ کرنے سے رک جانا اور رکاوٹ کا پایا جانا بخل ہے۔

سوال:۔بخل کا سبب کیا ہے؟

جواب:۔بخل کا سبب مال کی محبت اور لمبی لمبی امیدیں ہیں۔

سوال:۔بخل میں کیا خرابی ہے؟

جواب:۔بخل مال کی محبت سے پیدا ہوتا ہے اور مال کی محبت دل کو دنیا کی طرف متوجہ رکھتی ہے اور ذکر و فکر سے غافل کردیتی ہے جس سے اللہ کی محبت کا تعلق کمزور پڑجاتا ہے، بخیل مرتے وقت اپنا جمع کیا ہوا مال دیکھ کر پچھتاتا ہے قیامت کے دن بخیل کا مال آگ کا طوق بناکر اس کے گلے میں ڈال دیا جائے گا۔

سوال:۔بخل سے بچنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب:۔اللہ کی دی گئی وعیدوں پر خوف کھائے اور مال خرچ کرنے کی فضیلت اور نتیجہ کو سمجھے وعدوں پر یقین رکھے۔

سوال:۔حسد کسے کہتے ہیں؟

جواب:۔کسی شخص کی اچھی حالت کا ناگوار گزرنا اور یہ آرزو کرنا کہ اس کی یہ اچھی حالت زائل ہوجائے حسد کہلاتا ہے۔

سوال:۔حسد کیسی برائی ہے؟

جواب:۔حسد بخیلی سے بھی کہیں بڑی برائی ہے، حسد حرام ہے اس سے دین اور دنیا دونوں کا نقصان ہے۔ حسدنیکیوں کو اس طرح کھاجاتا ہے جس طرح آگ سوکھی ہوئی لکڑیوں کو جلاکر ختم کردیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے خزانۂ قدرت سے کسی کو مال، کسی کو علم، کسی کو رتبہ، کسی کو شہرت و مقبولیت اورکسی کو کوئی اور نعمت دیتے ہیں۔ حاسد اس فکر میں لگا رہتا ہے کہ یہ نعمتیں دوسرے شخص کے پاس سے چھن جائیں۔ یہ دوسرے معنوں میں اللہ پر اعتراض ہے کہ یہ چیزیں اس کو کیوں ملیں مجھے کیوں نہیں ملیں۔ ظاہر ہے کہ اس طرح کے جذبات و احساسات سے اس کا دین اور آخرت تو برباد ہوتی ہی ہے ساتھ میں دنیا کا بھی نقصان ہے۔ حسد کی آگ اس کو اندر ہی اندر گھلادیتی ہے اور رنج و غم میں مبتلا کرتی رہے گی۔

سوال:۔مرض حسد سے بچنے کی تدبیر کیا ہے؟

جواب:۔(۱)جس سے حسد ہو اس کی خوبیاں بیان کریں (۲) اس کے ساتھ احسان کریں (۳) تواضع سے پیش آئیں (۴) سب کی خوشی و غم میں برابر کے شریک رہیں۔

سوال:۔غصہ کی حقیقت کیا ہے؟

جواب:۔کسی سے ناراض ہوکر بدلہ لینے کے لئے طبیعت کا جوش میں آنا غصہ ہے۔

سوال:۔غصہ کا کیا حکم ہے؟

جواب:۔بے محل غصہ حرام ہے غصہ ایمان میں بگاڑ ڈالدیتا ہے، جیسے ایلوا شہد کو بگاڑدیتا ہے، غصہ پینے والے محسن اور خدا کے محبوب ہوتے ہیں، غصہ کے وقت اپنے کو قابو میں رکھنے والے کو حضور ﷺ نے بہادر اور پہلوان بتلایا ہے۔ ویسے غصہ کے مراتب اور درجات کی بہت سی تفصیل ہے یہاں ان تمام تفصیلات کی ضرورت نہیں۔

سوال:۔غصہ کا کیا علاج ہے؟

جواب:۔غصہ کا علاج یہ یاد کرنا ہے کہ ارادۂ خداوندی کے بغیر کچھ نہیں ہوتا اگر میں نافرمانی کروں اور اللہ تعالیٰ مجھ سے بھی یہی معاملہ کرے تو کیسا ہوگا اور اللہ تو سب سے زیادہ قدرت رکھنے والے ہیں۔

سوال:۔کینہ کسے کہتے ہیں؟

جواب:۔بدلہ لینے کی قوت نہ ہونے کی وجہ سے دل پر ایک خاص قسم کی گرانی اور بوجھ ہوتا ہے اور دل میں کدورت جم جاتی ہے اس کو کینہ کہتے ہیں۔